Friday, June 28, 2019


علوی اعوان قبیلہ
اور

ان کی علمی و تہذیبی خدمات
*************************************
 ڈھونڈ عباسی قبیلے نی 
۔۔۔ سائنسی اصولوں پر لکھی جانے والی پہلی نسبی تے نسلی تاریخ ۔۔۔
 
*************************************
یو سی بیروٹ کے فرزند محبت حسین اعوان
کی علمی اور تحقیقی کتاب
کا محمد عبیداللہ علوی
کا محاکمہ
******************
قصہ گوئی، ناول نگاری اور تاریخ نویسی میں زمین و آسمان کا فرق ہے ۔۔۔۔۔۔ اور جب کسی معتبر، صدیوں کی دینی، ثقافتی، عسکری، سیاسی اور ایک نفیس تہذیب و تمدن کو پروان چڑھانے والی تاریخ رکھنے والے عددی لحاظ سی بھی بڑے قبیلے کی تاریخ کی بات ہو تو ۔۔۔۔۔۔ اس کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے ۔۔۔
کوہسار میں ڈھونڈ عباسی ایک عددی لحاظ سے بڑا حجم رکھنے والا قبیلہ ہے جو پاکستانی سیاسی تاریخ میں کے پی کے پر وزارت اعلیٰ، گورنری اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سب سے بڑے عوامی منصب ۔۔۔۔۔۔ وزارت عظمیٰ ۔۔۔۔۔۔ کے علاوہ اس وقت پاک بحریہ کی قیادت اور ماضی میں ملک کی سلامتی کے قابل فخر اور دنیا کے نمبر ون ادارے ۔۔۔۔۔۔ آئی ایس آئی ۔۔۔۔۔۔ سربراہی بھی کر چکا ہے جبکہ اسی مارشل ڈھونڈ عباسی قبیلہ کا ایک سپوت ۔۔۔۔۔۔ شفیع قریشی ولد ٹھیکیدار محمد امین عباسی آف بیروٹ ۔۔۔۔۔۔ بھارتی صوبوں بہار اور یو پی کی گورنری بھی کر چکا ہے
بد قسمتی سے اتنے بڑے اور سیاسی پاور کے حامل قبیلہ کی آج تک ۔۔۔۔۔۔ ایک مستند، بائیولاجیکل، انتھراپالوجیکل اور فلسفہ تاریخ کے اصولوں کے تحت تاریخ ۔۔۔۔۔۔۔ نہیں لکھی گئی اور جو مروجہ تاریخیں موجود ہیں بھی تو ۔۔۔۔۔۔ ان کی تحقیقی حیثیت قصہ لیلیٰ مجنوں، یوسف ذلیخا، سیف الملوک اور ہیر رانجھا سے زیادہ نہیں ۔۔۔۔۔۔ اس میں اس علمی کوتاہی کا ذمہ دار اور ۔۔۔۔۔۔ پیدائش دولت ۔۔۔۔۔۔ کی میراتھن ریس میں مصروف یہ قبیلہ خود بھی ہے
کوہسار میں غیر عباسی اور علوی اعوان قبیلہ کے اعلٰی تعلیم یافتہ، کراچی میں کارپوریٹ لائیر اور اتھنالوجسٹ و ڈھونڈی زبان اور ثقافت کے ماہر انتھراپالوجسٹ اور مورخ ۔۔۔۔۔۔ محبت حسین اعوان آف بیروٹ ۔۔۔۔۔۔ کے حصے میں یہ سعادت آئی ہے کہ انہوں نے عہد جدید کی تمام یونیورسٹیوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مروجہ تحقیقی اصول و قواعد کے تحت ڈاکٹریٹ سطح کی ۔۔۔۔۔ اسی ڈھونڈ عباسی قبیلہ ۔۔۔۔۔ کی تاریخ سپرد قلم کی ہے جس میں ابھی تک اس قبیلہ کے بارے میں لکھی گئی عباسی اور نان عباسی بالخصوص مستشرقین (Orentielts) کے رطب و یابس اور غیر حقیقی بیانات اور قصوں و افسانوں کے محاکمہ (Criticism) کی روشنی میں حقائق کو کھوجنے کی کوشش کی ہے اور علمی حلقوں سے ملنے والی شاباشی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ وہ ڈھونڈ عباسی قبیلے ۔۔۔۔۔۔ کی شاندار نسلی و نسبی تاریخ پر مسلم، غیر مسلم اور متعصب مستشرقین کی طرف سےڈالی جانے والی گرد و غبار کو جھاڑنے میں سو فیصد کامیاب بھی رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور عباسیوں کی شاندار تاریخ کو وہ اسی طرح سے سامنے لائے ہیں جس طرح ۔۔۔۔ ایک ماہر سنگ تراش مرمریں چٹان سے ایک حسین اور بولتی ہوئی مورتی دریافت کر لیا کرتا ہے
ان کی اس ۔۔۔۔۔۔ ڈھونڈ عباسی ۔۔۔۔۔۔ قبیلہ کی تاریخ کی مقبولیت کا یہ عالم ہے بعض حلقوں کی طرف سے ساری کی ساری مطبوعہ کتابیں خریدنے کے آرڈرز آ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔ ملتان کے ایک قاری نے انہیں پانچ سو کتابوں کا اکٹھا آرڈر دیا اور اور اس کی پیشگی قیمت کا ڈرافٹ بھی بھیج دیا مگر اعوان صاحب کو معذرت کرنا پڑی کیونکہ وہ یہ کتاب کوہسار کے علمی حلقوں اور متعلقہ تمام لوگوں تک پہنچانا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ 
یو سی بیروٹ خود تاریخی حوالے سے سرکل بکوٹ کا ایک نہایت معتبر حوالہ ہے ۔۔۔۔۔۔ قدیم دور میں یہ ٹیکسلا بدھا یونیورسٹی جانے والے بدھ برہمن طلباء کی میزبان رہی ۔۔۔۔۔۔ اہل کشمیر پر جب بھی مصائب کا آسمان گرا تو بیروٹ کی یہ دھرتی ان کیلئے نئی زندگی کا پیغام ثابت ہوئی ۔۔۔۔۔۔ اس کی گود میں پہلے دراوڑ، پھر آریائی راجپوت، ایرانی نژاد کیٹھوال اور کڑرال اور آخر میں ڈھونڈ عباسی قبیلہ سیاسی، ثقافتی، تمدنی اور تاریخی زمانی وکٹ پر کھیل رہا ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ سارے زمانے اور عہد کو اپنی کتاب ۔۔۔۔۔۔ تاریخ ڈھونڈ عباسی ۔۔۔۔۔۔ میں جناب محبت حسین اعوان ایڈووکیٹ آف بیروٹ نے ہی سمو دیا ہے ۔۔۔۔۔ مگر ٹھہرئیے ۔۔۔۔۔۔ دیکھتے ہیں کہ یہ ۔۔۔۔۔ اعوان صاحب ۔۔۔۔۔۔ آخر ہیں کون ۔۔۔۔؟
یو سی بیروٹ میں اہل بیروٹ کے کاملال قبیلہ کے سرباراہ سردار محمود خان عرف باگو خان کی قیادت میں جانے والے ایک وفد کی پر اصرار دعوت پر ۔۔۔۔۔۔ 1838ء کے موسم بہار میں قومی کوٹ، ضلع مظفرآباد، آزاد کشمیر کے ایک اہم ٹبر ۔۔۔۔۔۔ علوی آعوانوں میں سے ۔۔۔۔۔۔ حضرت موللانا میاں قاضی نیک محمد علویؒ ۔۔۔۔۔۔ کو نہایت احترام سے وی سی بیروٹ کلاں لایا گیا ۔۔۔۔۔ انہیں ڈھوک باغ میں علیحدہ مکان بھی دیا گیا جہاں انہوں نے اپنی عالمہ اور حافظہ قرآن اہلیہ ذلیخا خاتون کے ساتھ علم دین و دنیا کی تدریس شروع کی ۔۔۔۔۔۔ اگلے دو ماہ میں سردار باگو خان اور ان کے رفقاء کے تعاون سے کھوہاس، غربی بیروٹ کی پہلی جبکہ یو سی بیروٹ کی دوسری جامع مسجد مکمل کی جہاں 1995ء تک علوی اعوان قبیلہ کی 6 نسلیں تبلیغ دین کا فریضہ سرانجام دیتی رہیں ۔۔۔۔۔ اس مسجد کی امامت و خطابت کا فریضہ ۔۔۔۔۔۔ حضرت پیر بکوٹیؒ ۔۔۔۔۔ بھی 1898 سے لیکر 1905ء میں للال شریف، بکوٹ جانے تک انجام دیتے رہے، 1907ء میں کوہسار بھر میں انہوں نے پہلی بار اسی مسجد سے ۔۔۔۔۔۔ خطبہ و نماز جمعہ ۔۔۔۔۔ آغاز بھی کیا ۔۔۔۔۔ راقم السطور محمد عبیداللہ علوی، مولانا دفتر علویؒ، کوہسار کے پہلے دیوبندی سکالر اور عالم دین، دیوبند کے دوسرے عالم دین حکیم مولانا محمد عبداللہ علویؒ، کوہسار کی پہلی خاتون مہندس (Mathematician) اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ریاضی کی سربراہ ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر طاہرہ ہارون ۔۔۔۔۔ کشمیر میں پہلے مجاہد اسلام اور شہید جبکہ فرنگی کو جعلی کرنسی کے ذریعے ناقابل تلافی نقصان سے ہمکنار کرنے والے مولانا عبدالرحمان علوی شہید (مزار کپواڑہ)، مفتی سرکل بکوٹ مولانا عبدالہادی علویؒ، ورنیکل پرائمری سکول بیروٹ کے پہلے اول مدرس مولانا محمد اسماعیل علویؒ، سرکل بکوٹ کے پہلے اردو، فارسی اور عربی شاعر اور استاد ۔۔۔۔۔ مولانا یعقوب علوی بیروٹویؒ، کوہ مری میں لاکھوں سٹوڈنٹس کے ٹیچر نور عالم علویؒ ، عہد حاضر کے ٹیچر صاحبان طاہر علوی، یاسر علوی، فہیم احمد علوی، ہائی سکول ایوبیہ اور بیروٹ میں پی ٹی کے سابق استاد مسعود عالم علوی اور ہائر سیکنڈری سکول برائے طالبات بیروٹ کی سابق پرنسپل ۔۔۔۔۔ محترمہ فرخ بی بی ۔۔۔۔۔ کا تعلق بھی اسی خاندان سے ہے اور حضرت مولانا میاں قاضی نیک محمد علویؒ کے نام پر اس علوی اعوان قبیلہ کا نام بھی ۔۔۔۔۔۔ نیک محمد آل ۔۔۔۔۔ ہے جو یو سی بیروٹ کا عددی اعتبار سے مختصر ترین قبیلہ ہے اور اس کے اختصار میں ہر آنے والے دن کے ساتھ اضافہ ہی ہو رہا ہے 
مولانا قاضی میاں نیک محمد علویؒ کے بیروٹ آنے کے ایک سال بعد ۔۔۔۔۔۔ شمالی بیروٹ کی ڈھوک دیوان میں ۔۔۔۔۔ یو سی بیروٹ سے موجودہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ۔۔۔۔۔۔ خالد عباسی کے بزرگوں ۔۔۔۔۔۔۔ کے اصرار پر حضرت مولانا قاضی میاں نیک محمد علویؒ کے اپنے دور کے عالم دین اور مبلغ اسلام ۔۔۔۔۔ حضرت مولانا میاں قاضی نور محمد علویؒ ۔۔۔۔۔۔۔ کو اسی شان اور احترام سے اُپریں پانڈ لایا گیا جیسے ان کے چچا کو کھوہاس لایا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔ حضرت مولانا میاں قاضی نور محمد علویؒ ۔۔۔۔۔۔ نے آتے ہی لمیاں لڑاں اور اکھوڑاں میں قیام کیا اور دیوان، شمالی بیروٹ کی پہلی جبکہ یو سی بیروٹ کے تیسرے خانہ خدا کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ۔۔۔۔۔ انہی کی چھٹی پشت سے ،،،،، تاریخ ڈھونڈ عباسی ۔۔۔۔۔۔ کے مصنف محبت حسین اعوان ہیں جو اعوانوں کی نسبی و نسبی بائیبل ۔۔۔۔۔۔ تاریخ علوی اعوان ۔۔۔۔۔۔ کے علاوہ ڈھونڈی زبان میں پہلی سیرت نبوی ﷺ یعنی ،،،،، اساں نیں نبی پاک ہور، ڈھونڈی زبان میں رائج زمانہ قدیم سے ضرب الامثال موسوم بہ ۔۔۔۔۔ ٹچکراں    ۔۔۔ اور کوہسار کے 
 قبیلائی ثقافتی تناظر میں ایک نیم افسانوی کتاب (نام بھول گیا ہوں) کے علاوہ لگ بھگ ڈیڑھ درجن کتابوں کے تخلیق کار 

ہیں 

No comments:

Post a Comment